Sunday, June 3, 2018

Hadis no. 314

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ خَرَجْنَا مُوَافِينَ لِهِلاَلِ ذِي الْحِجَّةِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهْلِلْ، فَإِنِّي لَوْلاَ أَنِّي أَهْدَيْتُ لأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ ‏"‏‏.‏ فَأَهَلَّ بَعْضُهُمْ بِعُمْرَةٍ، وَأَهَلَّ بَعْضُهُمْ بِحَجٍّ، وَكُنْتُ أَنَا مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، فَأَدْرَكَنِي يَوْمُ عَرَفَةَ وَأَنَا حَائِضٌ، فَشَكَوْتُ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ دَعِي عُمْرَتَكِ، وَانْقُضِي رَأْسَكِ وَامْتَشِطِي، وَأَهِلِّي بِحَجٍّ ‏"‏‏.‏ فَفَعَلْتُ حَتَّى إِذَا كَانَ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ أَرْسَلَ مَعِي أَخِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرٍ، فَخَرَجْتُ إِلَى التَّنْعِيمِ، فَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ مَكَانَ عُمْرَتِي‏.‏ قَالَ هِشَامٌ وَلَمْ يَكُنْ فِي شَىْءٍ مِنْ ذَلِكَ هَدْىٌ وَلاَ صَوْمٌ وَلاَ صَدَقَةٌ Narrated By 'Aisha : On the 1st of Dhul-Hijja we set out with the intention of performing Hajj. Allah's Apostle said, "Any one who likes to assume the Ihram for 'Umra he can do so. Had I not brought the Hadi with me, I would have assumed the Ihram for 'Umra. "Some of us assumed the Ihram for 'Umra while the others assumed the Ihram for Hajj. I was one of those who assumed the Ihram for 'Umra. I got menses and kept on menstruating until the day of 'Arafat and complained of that to the Prophet. He told me to postpone my 'Umra, undo and comb my hair, and to assure the Ihram of Hajj and I did so. On the right of Hasba, he sent my brother 'Abdur-Rahman bin Abi Bakr with me to At-Tah'im, where I assumed the Ihram for 'Umra in lieu of the previous one. Hisham said, "For that ('Umra) no Hadi, fasting or alms were required. حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم ذی الحجہ کے چاند کے نزدیک (مدینے سے) نکلے رسول اللہﷺ نے فرمایا: جس کا جی چاہے (میقات پر سے ) عمرے کا احرام باندھے،وہ عمرے ہی کا احرام باندھے اور اگر میں قربانی ساتھ نہ لایا ہوتا تو میں بھی عمرے ہی کا احرام با ندھتا اب بعضوں نے عمرے کا احرام باندھا اور بعضوں نے حج کا اور میں ان میں تھی جنہوں نے عمر ے کا احرام باندھا تھا (اتفاق سے) عر فہ کا دن آن پہنچا اور میں حیض سے تھی میں نے اس کا شکوہ نبی ﷺ سے کیا آپﷺ نے فرمایا: اپنا عمرہ چھوڑ دے اور سر کھول کر کنگھی کرلے اور حج کا احرام با ندھ لے میں نے ایسا ہی کیا (اور حج سے فارغ ہوئی ) جب محصب کی رات ہوئی تو آپﷺ نے عبد الرحمن میرے بھا ئی کو میرے ساتھ بھیجا میں تنعیم تک گئ وہاں سے اگلے عمرے کے بد لے دوسرے عمرے کا احرام باندھا ہشام نے کہا: اور ان سب باتوں میں نہ قربانی لازم ہوئی اور نہ روزہ، اور نہ صدقہ۔

No comments:

Post a Comment