Saturday, June 2, 2018
Hadis no. 218
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِقَبْرَيْنِ فَقَالَ " إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ، وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا أَحَدُهُمَا فَكَانَ لاَ يَسْتَتِرُ مِنَ الْبَوْلِ، وَأَمَّا الآخَرُ فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ". ثُمَّ أَخَذَ جَرِيدَةً رَطْبَةً، فَشَقَّهَا نِصْفَيْنِ، فَغَرَزَ فِي كُلِّ قَبْرٍ وَاحِدَةً. قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ، لِمَ فَعَلْتَ هَذَا قَالَ " لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا ". قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى وَحَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا مِثْلَهُ " يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ "
Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet once passed by two graves and said, "These two persons are being tortured not for a major sin (to avoid). One of them never saved himself from being soiled with his urine, while the other used to go about with calumnies(to make enmity between friends)." The Prophet then took a green leaf of a date-palm tree, split it into (pieces) and fixed one on each grave. They said, "O Allah's Apostle! Why have you done so?" He replied, "I hope that their punishment might be lessened till these (the pieces of the leaf) become dry."
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کا دو قبروں کے پاس سے گزر ہوا تو آپﷺ نے فرمایا: انہیں عذاب ہو رہا ہے لیکن کسی بڑے کام کی وجہ سےنہیں، حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے ایک پیشاب کے چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا، اور دوسرا چغل خور تھا، پھر آپﷺ نے کجھور کی ایک ہری ٹہنی منگوائی اور دو ٹکڑے کرکے دونوں قبروں پر ایک ایک لگا دی، لوگوں کے پوچھنے پر آپﷺ نے فرمایا: کہ شاید ان کے سوکھنے تک ان کے عذاب میں تخفیف کی جائے، ابن مثنی کہتے ہیں ہم سے وکیع نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، انہوں نے کہا میں نے مجاہد سے اسی حدیث کی طر ح سنا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment