Saturday, June 2, 2018
Hadis no. 239
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سَاجِدٌ ح قَالَ وَحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مَيْمُونٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي عِنْدَ الْبَيْتِ، وَأَبُو جَهْلٍ وَأَصْحَابٌ لَهُ جُلُوسٌ، إِذْ قَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ أَيُّكُمْ يَجِيءُ بِسَلَى جَزُورِ بَنِي فُلاَنٍ فَيَضَعُهُ عَلَى ظَهْرِ مُحَمَّدٍ إِذَا سَجَدَ فَانْبَعَثَ أَشْقَى الْقَوْمِ فَجَاءَ بِهِ، فَنَظَرَ حَتَّى إِذَا سَجَدَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَضَعَهُ عَلَى ظَهْرِهِ بَيْنَ كَتِفَيْهِ وَأَنَا أَنْظُرُ، لاَ أُغَيِّرُ شَيْئًا، لَوْ كَانَ لِي مَنْعَةٌ. قَالَ فَجَعَلُوا يَضْحَكُونَ وَيُحِيلُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ، وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سَاجِدٌ لاَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ، حَتَّى جَاءَتْهُ فَاطِمَةُ، فَطَرَحَتْ عَنْ ظَهْرِهِ، فَرَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ قَالَ " اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ ". ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، فَشَقَّ عَلَيْهِمْ إِذْ دَعَا عَلَيْهِمْ ـ قَالَ وَكَانُوا يُرَوْنَ أَنَّ الدَّعْوَةَ فِي ذَلِكَ الْبَلَدِ مُسْتَجَابَةٌ ـ ثُمَّ سَمَّى " اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِأَبِي جَهْلٍ، وَعَلَيْكَ بِعُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ، وَشَيْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ، وَالْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ، وَأُمَيَّةَ بْنِ خَلَفٍ، وَعُقْبَةَ بْنِ أَبِي مُعَيْطٍ ". وَعَدَّ السَّابِعَ فَلَمْ يَحْفَظْهُ قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَقَدْ رَأَيْتُ الَّذِينَ عَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَرْعَى فِي الْقَلِيبِ قَلِيبِ بَدْرٍ
Narrated By 'Abdullah : While Allah's Apostle was prostrating (as stated below).Narrated By 'Abdullah bin Mas'ud : Once the Prophet was offering prayers at the Ka'ba. Abu Jahl was sitting with some of his companions. One of them said to the others, "Who amongst you will bring the abdominal contents (intestines, etc.) of a camel of Bani so and so and put it on the back of Muhammad, when he prostrates?" The most unfortunate of them got up and brought it. He waited till the Prophet prostrated and then placed it on his back between his shoulders. I was watching but could not do any thing. I wish I had some people with me to hold out against them. They started laughing and falling on one another. Allah's Apostle was in prostration and he did not lift his head up till Fatima (Prophet's daughter) came and threw that (camel's abdominal contents) away from his back. He raised his head and said thrice, "O Allah! Punish Quraish." So it was hard for Abu Jahl and his companions when the Prophet invoked Allah against them as they had a conviction that the prayers and invocations were accepted in this city (Mecca). The Prophet said, "O Allah! Punish Abu Jahl, 'Utba bin Rabi'a, Shaiba bin Rabi'a, Al-Walid bin 'Utba, Umaiya bin Khalaf, and 'Uqba bin Al Mu'it (and he mentioned the seventh whose name I cannot recall). By Allah in Whose Hands my life is, I saw the dead bodies of those persons who were counted by Allah's Apostle in the Qalib (one of the wells) of Badr.
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کہ نبی ﷺ خانہ کعبہ کے پاس نماز پڑھ رہے تھے ، ابو جہل اپنے ساتھیوں سمیت وہاں بیٹھا تھا، اتنے میں اس نے کہا آپ میں سے کون فلاں لوگوں کی انٹنی کی اجڑی لا کر محمدکی پیٹھ پر ڈالے گا جس وقت وہ سجدہ کررہے ہوں؟ یہ سن کر ان کا بدبخت ترین آدمی (عقبہ بن ابی معیط) اٹھا اور اوجڑی لا کر آپﷺ کے انتظار میں رہا ، جب نبیﷺ سجدےمیں گئے تو اس (بد بخت) نے آپﷺ کی پیٹھ پر رکھ دی،عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ باوجود یہ منظر دیکھنے کے مجھ میں کچھ کرنے کی طاقت نہ تھی، کاش میں کچھ کر سکتا، اور وہ(مشرکین) یہ منظر دیکھ کر خوشی کے مارے ایک دوسرے پر گرے جا رہے تھے، اور نبیﷺ بوجھ کی وجہ سے سر مبارک نہیں اٹھا سکتے تھے، اتنے میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا آئیں اور آپﷺ کی پیٹھ سے اسے اٹھایا، تو آپﷺ نے اپنا سر مبارک سجدے سے اٹھایا اور تین بار بدعاء کی، اے اللہ! قریش کو ہلاک کر ، یہ بات ان مشرکین پہ گراں گزری اس لیے کہ ان کا خیال تھا اس شہر میں جو دعاء کی جائے وہ ضرور قبول ہوتی ہے، پھر آپﷺ نے نام لے لے کر فرمایا: یا اللہ! ابوجھل ، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ، ولید بن عتبہ،امیہ بن خلف اور عقبہ بن ابی معیط کو ہلاک فرما، عمرو بن میمون نے ساتویں شخص(عمارہ بن ولید) کانام بھی لیا تھا لیکن ہمیں یاد نہیں رہا، عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہےمیں نے ان لوگوں کو بدر کے دن ایک کنوئیں میں دیکھا جن جن کا آپﷺ نے نام لیا تھا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment