Saturday, June 2, 2018

Hadis no. 232

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ قَدِمَ أُنَاسٌ مِنْ عُكْلٍ أَوْ عُرَيْنَةَ، فَاجْتَوَوُا الْمَدِينَةَ، فَأَمَرَهُمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِلِقَاحٍ، وَأَنْ يَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا، فَانْطَلَقُوا، فَلَمَّا صَحُّوا قَتَلُوا رَاعِيَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَاسْتَاقُوا النَّعَمَ، فَجَاءَ الْخَبَرُ فِي أَوَّلِ النَّهَارِ، فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ، فَلَمَّا ارْتَفَعَ النَّهَارُ جِيءَ بِهِمْ، فَأَمَرَ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَسُمِرَتْ أَعْيُنُهُمْ، وَأُلْقُوا فِي الْحَرَّةِ يَسْتَسْقُونَ فَلاَ يُسْقَوْنَ‏.‏ قَالَ أَبُو قِلاَبَةَ فَهَؤُلاَءِ سَرَقُوا وَقَتَلُوا وَكَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ، وَحَارَبُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ‏ Narrated By Abu Qilaba : Anas said, "Some people of 'Ukl or 'Uraina tribe came to Medina and its climate did not suit them. So the Prophet ordered them to go to the herd of (Milch) camels and to drink their milk and urine (as a medicine). So they went as directed and after they became healthy, they killed the shepherd of the Prophet and drove away all the camels. The news reached the Prophet early in the morning and he sent (men) in their pursuit and they were captured and brought at noon. He then ordered to cut their hands and feet (and it was done), and their eyes were branded with heated pieces of iron, They were put in 'Al-Harra' and when they asked for water, no water was given to them." Abu Qilaba said, "Those people committed theft and murder, became infidels after embracing Islam and fought against Allah and His Apostle." حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (قبیلہ) عکل اور عرینہ کے کچھ لوگ مدینہ آئے، وہاں کی ہوا انہیں موافق نہ آئی (اور بیمار ہو گئے) تو نبیﷺ نے انہیں اونٹوں والی جگہ جانے کا حکم دیا ، کہ وہاں جا کر وہ انٹنیوں کا دودھ اور پیشاب پئیں،وہ وہاں چلے گئے جب وہ صحت مند ہوگئے تو انہوں نے نبیﷺ کے چرواہے کو مار ڈالا اور اونٹنیاں بھگا لےگئے، یہ خبرصبح صبح مدینہ پہنچی تو آپﷺ نے ان کے پیچھے بندے دوڑا دئیے، جو انہیں پکڑ کر دن چڑھےنبیﷺکے پاس لائےتو آپﷺ کے حکم کے مطابق ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے ،اور آنکھیں پھوڑ دی گئیں اور انہیں مدینے کی پتھریلی زمین پر پھینک دیا گیا، وہ شدتِ پیاس کی وجہ سے پانی مانگتے لیکن پانی نہ دیا جاتا، ابو قلابہ فرماتے ہیں ( ایسی سخت سزا اس لئےدی گئی کہ) انہوں نے چوری کی، قتل کیا ،ایمان کے بعد کفر کی راہ اختیار کی اور اللہ اور اسکے رسولﷺ سے جنگ کی۔

No comments:

Post a Comment