Saturday, June 2, 2018
Hadis no. 216
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِحَائِطٍ مِنْ حِيطَانِ الْمَدِينَةِ أَوْ مَكَّةَ، فَسَمِعَ صَوْتَ إِنْسَانَيْنِ يُعَذَّبَانِ فِي قُبُورِهِمَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " يُعَذَّبَانِ، وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ "، ثُمَّ قَالَ " بَلَى، كَانَ أَحَدُهُمَا لاَ يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ، وَكَانَ الآخَرُ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ". ثُمَّ دَعَا بِجَرِيدَةٍ فَكَسَرَهَا كِسْرَتَيْنِ، فَوَضَعَ عَلَى كُلِّ قَبْرٍ مِنْهُمَا كِسْرَةً. فَقِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَ فَعَلْتَ هَذَا قَالَ " لَعَلَّهُ أَنْ يُخَفَّفَ عَنْهُمَا مَا لَمْ تَيْبَسَا أَوْ إِلَى أَنْ يَيْبَسَا
Narrated By Ibn 'Abbas : Once the Prophet, while passing through one of the grave-yards of Medina or Mecca heard the voices of two persons who were being tortured in their graves. The Prophet said, "These two persons are being tortured not for a major sin (to avoid)." The Prophet then added, "Yes! (they are being tortured for a major sin). Indeed, one of them never saved himself from being soiled with his urine while the other used to go about with calumnies (to make enmiy between friends). The Prophet then asked for a green leaf of a date-palm tree, broke it into two pieces and put one on each grave. On being asked why he had done so, he replied, "I hope that their torture might be lessened, till these get dried."
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبیﷺ کا گزر مکہ یا مدینہ کے ایک باغ سے ہوا، (دوسری روایت میں بغیر شک کے مدینہ کے باغ کا تذکرہ ہے) تو آپﷺ نے دو آدمیوں کی آواز سنی جنہیں عذاب ہو رہا تھا، آپﷺنے فرمایا: انہیں عذاب ہو رہا ہے لیکن کسی بڑے کام کی وجہ سےنہیں، حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے ایک پیشاب کے چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا، اور دوسرا چغل خور تھا، پھر آپﷺنے کجھور کی ایک ہری ٹہنی منگوائی اور دو ٹکڑے کرکے دونوں قبروں پر ایک ایک لگا دی، لوگوں کے پوچھنے پر آپﷺ نے بتایا کہ شاید ان کے سوکھنے تک ان کے عذاب میں تخفیف کی جائے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment