Friday, June 1, 2018
Hadis no. 94
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ أَشْيَاءَ كَرِهَهَا، فَلَمَّا أُكْثِرَ عَلَيْهِ غَضِبَ، ثُمَّ قَالَ لِلنَّاسِ " سَلُونِي عَمَّا شِئْتُمْ ". قَالَ رَجُلٌ مَنْ أَبِي قَالَ " أَبُوكَ حُذَافَةُ ". فَقَامَ آخَرُ فَقَالَ مَنْ أَبِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ " أَبُوكَ سَالِمٌ مَوْلَى شَيْبَةَ ". فَلَمَّا رَأَى عُمَرُ مَا فِي وَجْهِهِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا نَتُوبُ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
Narrated By Abu Musa : The Prophet was asked about things which he did not like, but when the questioners insisted, the Prophet got angry. He then said to the people, "Ask me anything you like." A man asked, "Who is my father?" The Prophet replied, "Your father is Hudhafa." Then another man got up and said, "Who is my father, O Allah's Apostle ?" He replied, "Your father is Salim, Maula (the freed slave) of Shaiba." So when 'Umar saw that (the anger) on the face of the Prophet he said, "O Allah's Apostle! We repent to Allah (Our offending you)."
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں نے نبیﷺ سے ایسی باتیں پوچھنا شروع کیں جنہیں آپﷺ نے ناپسند فرمایا،حتی کہ کثرتِ سوالات کی بنا پر آپﷺ کو غصہ آ گیا، تو آپﷺ نے فرمایا: اچھا جو پوچھنا چاہو پوچھو، لہذا ایک شخص (عبد اللہ بن حذافہ) نے پوچھا: میرا باپ کون ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: حذافہ، دوسرے(سعید بن سالم) نے پوچھا: میرا باپ کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: سالم شیبہ کا غلام، اتنے میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آپ ﷺ کے چہرہِ مبارک پر غصہ کے آثار دیکھے تو عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! ہم اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرتے ہیں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment