Friday, June 1, 2018

Hadis no. 89

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، قَالَ كُنْتُ أُتَرْجِمُ بَيْنَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَبَيْنَ النَّاسِ فَقَالَ إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ أَتَوُا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ مَنِ الْوَفْدُ ـ أَوْ مَنِ الْقَوْمُ ‏"‏‏.‏ قَالُوا رَبِيعَةُ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ مَرْحَبًا بِالْقَوْمِ ـ أَوْ بِالْوَفْدِ ـ غَيْرَ خَزَايَا وَلاَ نَدَامَى ‏"‏‏.‏ قَالُوا إِنَّا نَأْتِيكَ مِنْ شُقَّةٍ بَعِيدَةٍ، وَبَيْنَنَا وَبَيْنَكَ هَذَا الْحَىُّ مِنْ كُفَّارِ مُضَرَ، وَلاَ نَسْتَطِيعُ أَنْ نَأْتِيَكَ إِلاَّ فِي شَهْرٍ حَرَامٍ فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نُخْبِرْ بِهِ مَنْ وَرَاءَنَا، نَدْخُلُ بِهِ الْجَنَّةَ‏.‏ فَأَمَرَهُمْ بِأَرْبَعٍ، وَنَهَاهُمْ عَنْ أَرْبَعٍ أَمَرَهُمْ بِالإِيمَانِ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَحْدَهُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ هَلْ تَدْرُونَ مَا الإِيمَانُ بِاللَّهِ وَحْدَهُ ‏"‏‏.‏ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ شَهَادَةُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَإِقَامُ الصَّلاَةِ، وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ، وَصَوْمُ رَمَضَانَ، وَتُعْطُوا الْخُمُسَ مِنَ الْمَغْنَمِ ‏"‏‏.‏ وَنَهَاهُمْ عَنِ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ‏.‏ قَالَ شُعْبَةُ رُبَّمَا قَالَ النَّقِيرِ، وَرُبَّمَا قَالَ الْمُقَيَّرِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ احْفَظُوهُ وَأَخْبِرُوهُ مَنْ وَرَاءَكُمْ Narrated By Abu Jamra : I was an interpreter between the people and Ibn 'Abbas. Once Ibn 'Abbas said that a delegation of the tribe of 'Abdul Qais came to the Prophet who asked them, "Who are the people (i.e. you)? (Or) who are the delegates?" They replied, "We are from the tribe of Rabi'a." Then the Prophet said to them, "Welcome, O people (or said, "O delegation (of 'Abdul Qais).") Neither will you have disgrace nor will you regret." They said, "We have come to you from a distant place and there is the tribe of the infidels of Mudar intervening between you and us and we cannot come to you except in the sacred month. So please order us to do something good (religious deeds) and that we may also inform our people whom we have left behind (at home) and that we may enter Paradise (by acting on them.)" The Prophet ordered them to do four things, and forbade them from four things. He ordered them to believe in Allah Alone, the Honourable the Majestic and said to them, "Do you know what is meant by believing in Allah Alone?" They replied, "Allah and His Apostle know better." Thereupon the Prophet said, "(That means to testify that none has the right to be worshipped but Allah and that Muhammad is His Apostle, to offer prayers perfectly, to pay Zakat, to observe fasts during the month of Ramadan, (and) to pay Al-Khumus (one fifth of the booty to be given in Allah's cause)." Then he forbade them four things, namely Ad-Dubba.' Hantam, Muzaffat (and) An-Naqir or Muqaiyar(These were the names of pots in which alcoholic drinks used to be prepared). The Prophet further said, "Memorize them (these instructions) and tell them to the people whom you have left behind." ابو جمرہ سے روایت ہے کہ میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اور (اہلِ بصرہ) کے درمیان ترجمان تھا، تو عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے بتایا عبدالقیس کے کچھ لوگ آئے آپﷺ نے پوچھا یہ کس کے بھیجے ہوئے لوگ ہیں یا کون لوگ ہیں؟ انہوں نے کہا ہم ربیعہ والے ہیں آپﷺ نے انہیں خوش آمدید کہا، وہ کہنے لگے یا رسول اللہ ﷺ ہم آپ کی خدمت میں صرف حرمت والے مہینوں میں آ سکتے ہیں، کیونکہ ہمارے اور آپ کے درمیان مضر کے کافروں کا یہ قبیلہ آبادہے تو آپ ہمیں ایسی قطعی چیز بتائیے جس کی خبر ہم اپنے ان لوگوں کو بھی دیں جو یہاں نہیں آئے، اور خود بھی اس پر عمل پیرا ہو کر جنت میں داخل ہو سکیں، اور انہوں نے نبی ﷺ سے برتنوں کے بارے میں بھی پوچھا آپ ﷺ نے انہیں چار باتوں کا حکم دیا اور چار قسم کے برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا، حکم یہ دیا کہ اللہ وحدہ لا شریک پر ایمان لاؤ پھر آپ ﷺ نے پوچھا کیا آپ کو اس کا علم ہے؟انہوں نے کہا اللہ اور اسکے رسول ہی بہتر جا نتے ہیں، آپﷺ نے فرمایا اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا اور کوئی عبادت کے لائق نہیں ،محمد ﷺ اس کے سچے رسول ہیں ، نماز قائم کرنا ، زکوٰۃ دینا ، رمضان کے روزے رکھنا اور مال غنیمت کا پانچواں حصہ بیت المال میں جمع کروانا، اور چار قسم کے برتنوں سے منع کیا سبز لاکھی مرتبان ، کدو کے تونبے ، کرید کئے ہوئے لکڑی کے برتن اور مزفت یا مقیر (یعنی روغنی برتن) سے ( یہ وہ برتن ہیں جن میں دور جاہلیت میں لوگ شراب بنایا کرتے تھے) اور فرمایا ان باتوں کو یاد رکھو اور جو لوگ تمہارے پیچھے(اپنے ملک میں ہیں) ان کو بھی بتلا دو۔

No comments:

Post a Comment