Friday, June 1, 2018
Hadis no. 69
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، ذَكَرَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَعَدَ عَلَى بَعِيرِهِ، وَأَمْسَكَ إِنْسَانٌ بِخِطَامِهِ ـ أَوْ بِزِمَامِهِ ـ قَالَ " أَىُّ يَوْمٍ هَذَا ". فَسَكَتْنَا حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ سِوَى اسْمِهِ. قَالَ " أَلَيْسَ يَوْمَ النَّحْرِ ". قُلْنَا بَلَى. قَالَ " فَأَىُّ شَهْرٍ هَذَا ". فَسَكَتْنَا حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ. فَقَالَ " أَلَيْسَ بِذِي الْحِجَّةِ ". قُلْنَا بَلَى. قَالَ " فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ وَأَعْرَاضَكُمْ بَيْنَكُمْ حَرَامٌ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا، فِي شَهْرِكُمْ هَذَا، فِي بَلَدِكُمْ هَذَا. لِيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ، فَإِنَّ الشَّاهِدَ عَسَى أَنْ يُبَلِّغَ مَنْ هُوَ أَوْعَى لَهُ مِنْهُ"
Narrated By 'Abdur Rahman bin Abi Bakra's father : Once the Prophet was riding his camel and a man was holding its rein. The Prophet asked, "What is the day today?" We kept quiet, thinking that he might give that day another name. He said, "Isn't it the day of Nahr We replied, "Yes." He further asked, "Which month is this?" We again kept quiet, thinking that he might give it another name. Then he said, "Isn't it the month of Dhul-Hijja?" We replied, "Yes." He said, "Verily! Your blood, property and honour are sacred to one another (i.e. Muslims) like the sanctity of this day of yours, in this month of yours and in this city of yours. It is incumbent upon those who are present to inform those who are absent because those who are absent might comprehend (what I have said) better than the present audience."
حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ (منیٰ میں دس ذی الحجہ کو) نبیﷺ اپنی اونٹنی پر سوار تھے اور ایک شخص آپﷺ کی اونٹنی کی نکیل یا لگام پکڑے کھڑا تھا، آپﷺ نے (لوگوں سے) فرمایا: یہ کونسا دن ہے؟ ہم سب خاموش رہے کہ شاید رسول اللہﷺ اس دن کاکوئی اور نام تجویز فرمائیں گے، پھر آپﷺ نے پوچھا کیا یہ یوم النحر (قربانی کا دن)نہیں؟ ہم نے عرض کیا جی ہاں! یہ یوم النحر ہے،پھر آپ ﷺ نے پوچھا یہ کون سا مہینہ ہے؟ ہم پھر خاموش رہے کہ شاید آپ اس کا کوئی اور نام تجویز فرمائیں گے، پھر آپ ﷺ نے فرمایا کیا یہ ذو الحجہ نہیں؟ ہم نے عرض کی جی ہاں یہ ذو الحجہ ہی ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: تو تمہارے خون ، تمہارے مال اور تمہاری آبروئیں ایک دوسرے پر اسی طرح سے حرام ہیں جس طرح اس دن ، اس مہینے اور اس شہر کی حرمت ہے، لہذا اے لوگو! ( میرا یہ پیغام) ان لوگوں تک پہنچا دو جو یہاں نہیں ہیں اس لیے کہ ممکن ہے وہ اس بات کو آپ سے زیادہ یاد رکھنے والے ہوں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment