Saturday, June 2, 2018
Hadis no. 167
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ، أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، رَأَيْتُكَ تَصْنَعُ أَرْبَعًا لَمْ أَرَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِكَ يَصْنَعُهَا. قَالَ وَمَا هِيَ يَا ابْنَ جُرَيْجٍ قَالَ رَأَيْتُكَ لاَ تَمَسُّ مِنَ الأَرْكَانِ إِلاَّ الْيَمَانِيَيْنِ، وَرَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ، وَرَأَيْتُكَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ، وَرَأَيْتُكَ إِذَا كُنْتَ بِمَكَّةَ أَهَلَّ النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الْهِلاَلَ وَلَمْ تُهِلَّ أَنْتَ حَتَّى كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَمَّا الأَرْكَانُ فَإِنِّي لَمْ أَرَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَمَسُّ إِلاَّ الْيَمَانِيَيْنِ، وَأَمَّا النِّعَالُ السِّبْتِيَّةُ فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَلْبَسُ النَّعْلَ الَّتِي لَيْسَ فِيهَا شَعَرٌ وَيَتَوَضَّأُ فِيهَا، فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَلْبَسَهَا، وَأَمَّا الصُّفْرَةُ فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَصْبُغُ بِهَا، فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَصْبُغَ بِهَا، وَأَمَّا الإِهْلاَلُ فَإِنِّي لَمْ أَرَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُهِلُّ حَتَّى تَنْبَعِثَ بِهِ رَاحِلَتُهُ
Narrated By 'Ubaid Ibn Juraij : I asked 'Abdullah bin 'Umar, "O Abu 'Abdur-Rahman! I saw you doing four things which I never saw being done by anyone of you companions?" 'Abdullah bin 'Umar said, "What are those, O Ibn Juraij?" I said, "I never saw you touching any corner of the Ka'ba except these (two) facing south (Yemen) and I saw you wearing shoes made of tanned leather and dyeing your hair with Hinna; (a kind of dye). I also noticed that whenever you were in Mecca, the people assume Ihram on seeing the new moon crescent (1st of Dhul-Hijja) while you did not assume the Ihlal (Ihram)... (Ihram is also called Ihlal which means 'Loud calling' because a Muhrim has to recite Talbiya aloud when assuming the state of Ihram)... till the 8th of Dhul-Hijja (Day of Tarwiya). 'Abdullah replied, "Regarding the corners of Ka'ba, I never saw Allah's Apostle touching except those facing south (Yemen) and regarding the tanned leather shoes, no doubt I saw Allah's Apostle wearing non-hairy shoes and he used to perform ablution while wearing the shoes (i.e. wash his feet and then put on the shoes). So I love to wear similar shoes. And about the dyeing of hair with Hinna; no doubt I saw Allah's Apostle dyeing his hair with it and that is why I like to dye (my hair with it). Regarding Ihlal, I did not see Allah's Apostle assuming Ihlal till he set out for Hajj (on the 8th of Dhul-Hijja)."
عبید بن جریج سے روایت ہے کہ انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا: اے ابو عبدالرحمٰن! ( یہ ان کی کنیت ہے) آپ چار ایسے کام کرتے ہیں جو میں نے آپ کے باقی ساتھیوں کو کرتے نہیں دیکھا، آپ رضی اللہ عنہما نے فرمایا: اے ابن جریج! وہ کون سے کام ہیں؟ میں نے کہا: میں دیکھتا ہوں کہ آپ رکن یمانی اور حجر اسود کے سوا کعبے کے کسی اور کونے کو ہاتھ نہیں لگاتے، آپ بغیر بال والے جوتے پہنتے ہیں، آپ زرد خضاب کرتے ہیں اور لوگ ذوالحجہ کا چاند دیکھتے ہی احرام باندھ لیتے ہیں جبکہ آپ آٹھ تاریخ تک نہیں باندھتے، عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے جواب دیا: میں نے نبیﷺ کو حجر اسود اور رکن یمانی کے سوا کسی اور کونے کو ہاتھ لگاتے نہیں دیکھا، میں نے آپﷺ کو ایسے جوتے پہنے دیکھا جن پر بال نہیں تھے آپﷺ انہیں پہنے پہنے وضو کرتے تو مجھے بھی ایسا کرنا پسند ہے، رہا زرد رنگ تو میں نے آپﷺ کو (کپڑے اور بال ) زرد رنگ کے ساتھ رنگتے دیکھا اسی لیے میں بھی ایسا ہی پسند کرتا ہوں ، اور احرام کی جہاں تک بات ہے تو میں نے دیکھا کہ جب تک آپﷺ کی اونٹنی آپ کو لے کر نہ اٹھتی اس وقت تک احرام نہیں باندھتے تھے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment