Saturday, June 2, 2018
Hadis no. 146
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ، وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ إِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ إِذَا قَعَدْتَ عَلَى حَاجَتِكَ، فَلاَ تَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلاَ بَيْتَ الْمَقْدِسِ. فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ لَقَدِ ارْتَقَيْتُ يَوْمًا عَلَى ظَهْرِ بَيْتٍ لَنَا، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلاً بَيْتَ الْمَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ. وَقَالَ لَعَلَّكَ مِنَ الَّذِينَ يُصَلُّونَ عَلَى أَوْرَاكِهِمْ، فَقُلْتُ لاَ أَدْرِي وَاللَّهِ. قَالَ مَالِكٌ يَعْنِي الَّذِي يُصَلِّي وَلاَ يَرْتَفِعُ عَنِ الأَرْضِ، يَسْجُدُ وَهُوَ لاَصِقٌ بِالأَرْضِ
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : People say, "Whenever you sit for answering the call of nature, you should not face the Qibla or Bait-ulMaqdis (Jerusalem)." I told them. "Once I went up the roof of our house and I saw Allah's Apostle answering the call of nature while sitting on two bricks facing Bait-ul-Maqdis (Jerusalem) (but there was a screen covering him.'"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں قضائے حاجت کر تے وقت قبلہ اور بیت المقدس کی طرف رخ نہ کریں، جبکہ میں ایک دن اپنے گھر کی چھت پر چڑھا اور دیکھا آپﷺ دو کچی اینٹوں پر بیٹھے بیت المقدس کی طرف رخ کیے قضائے حاجت کر رہے ہیں، ابن عمر رضی اللہ عنہما نے واسع سے کہا شاید تو ان لوگوں میں سے ہے جو اپنے سرینوں کے بل نماز پڑھتے ہیں، میں نے کہا: اللہ کی قسم میں نہیں جانتا، امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس سے وہ شخص مراد لیا ہے جو نماز میں زمین سے اونچا نہ ہو اور سجدے میں زمین سے چمٹا رہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment