Friday, June 1, 2018
Hadis no. 126
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَ الْجَمْرَةِ وَهُوَ يُسْأَلُ، فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ. قَالَ " ارْمِ وَلاَ حَرَجَ ". قَالَ آخَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ. قَالَ " انْحَرْ وَلاَ حَرَجَ ". فَمَا سُئِلَ عَنْ شَىْءٍ قُدِّمَ وَلاَ أُخِّرَ إِلاَّ قَالَ افْعَلْ وَلاَ حَرَجَ
Narrated By 'Abdullah bin 'Amar : I saw the Prophet near the Jamra and the people were asking him questions (about religious problems). A man asked, "O Allah's Apostle! I have slaughtered the Hadi (animal) before doing the Rami." The Prophet replied, "Do the Rami (now) and there is no harm." Another person asked, "O Allah's Apostle! I got my head shaved before slaughtering the animal." The Prophet replied, "Do the slaughtering (now) and there is no harm." So on that day, when the Prophet was asked about anything as regards the ceremonies of Hajj performed before or after its due time his reply was, "Do it (now) and there is no harm."
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے نبیﷺ کو جمرہ عقبہ کے پاس دیکھا لوگ آپﷺ سے مسائل پوچھ رہے تھے ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہﷺ! میں نے رمی (کنکریاں مارنے)سے پہلے ہی قربانی کرلی ، آپﷺ نے فرمایا: اب رمی کر لو، کوئی حرج نہیں، دوسرے نے عرض کی یا رسول اللہﷺ! میں نے قربانی کرنے سے پہلے سر منڈوا لیا آپﷺ نے فرمایا: اب قربانی کرلو، کوئی حرج نہیں اس دن آپﷺ سے کسی بھی تقدیم وتاخیر کے بارے میں پوچھا گیا تو آپﷺ نے فرمایا: اب کر لو کوئی حرج نہیں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment