Friday, May 25, 2018
Hadis no. 41
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ أَوَّلَ مَا قَدِمَ الْمَدِينَةَ نَزَلَ عَلَى أَجْدَادِهِ ـ أَوْ قَالَ أَخْوَالِهِ ـ مِنَ الأَنْصَارِ، وَأَنَّهُ صَلَّى قِبَلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ شَهْرًا، أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا، وَكَانَ يُعْجِبُهُ أَنْ تَكُونَ قِبْلَتُهُ قِبَلَ الْبَيْتِ، وَأَنَّهُ صَلَّى أَوَّلَ صَلاَةٍ صَلاَّهَا صَلاَةَ الْعَصْرِ، وَصَلَّى مَعَهُ قَوْمٌ، فَخَرَجَ رَجُلٌ مِمَّنْ صَلَّى مَعَهُ، فَمَرَّ عَلَى أَهْلِ مَسْجِدٍ، وَهُمْ رَاكِعُونَ فَقَالَ أَشْهَدُ بِاللَّهِ لَقَدْ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قِبَلَ مَكَّةَ، فَدَارُوا كَمَا هُمْ قِبَلَ الْبَيْتِ، وَكَانَتِ الْيَهُودُ قَدْ أَعْجَبَهُمْ إِذْ كَانَ يُصَلِّي قِبَلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ، وَأَهْلُ الْكِتَابِ، فَلَمَّا وَلَّى وَجْهَهُ قِبَلَ الْبَيْتِ أَنْكَرُوا ذَلِكَ. قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنِ الْبَرَاءِ فِي حَدِيثِهِ هَذَا أَنَّهُ مَاتَ عَلَى الْقِبْلَةِ قَبْلَ أَنْ تُحَوَّلَ رِجَالٌ وَقُتِلُوا، فَلَمْ نَدْرِ مَا نَقُولُ فِيهِمْ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى {وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُضِيعَ إِيمَانَكُمْ}
Narrated By Al-Bara' (bin 'Azib) : When the Prophet came to Medina, he stayed first with his grandfathers or maternal uncles from Ansar. He offered his prayers facing Baitul-Maqdis (Jerusalem) for sixteen or seventeen months, but he wished that he could pray facing the Ka'ba (at Mecca). The first prayer which he offered facing the Ka'ba was the 'Asr prayer in the company of some people. Then one of those who had offered that prayer with him came out and passed by some people in a mosque who were bowing during their prayers (facing Jerusalem). He said addressing them, "By Allah, I testify that I have prayed with Allah's Apostle facing Mecca (Ka'ba).' Hearing that, those people changed their direction towards the Ka'ba immediately. Jews and the people of the scriptures used to be pleased to see the Prophet facing Jerusalem in prayers but when he changed his direction towards the Ka'ba, during the prayers, they disapproved of it.Al-Bara' added, "Before we changed our direction towards the Ka'ba (Mecca) in prayers, some Muslims had died or had been killed and we did not know what to say about them (regarding their prayers.) Allah then revealed: And Allah would never make your faith (prayers) to be lost.
حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبیﷺ جب مدینہ تشریف لائے تو اپنے ننھیال میں ٹھہرے اور وہ انصاری تھے اور آپﷺ سولہ یا سترہ مہینے بیت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے رہے اور آپﷺکی یہ خواہش تھی کہ بیت اللہ قبلہ بن جائے لہذا ( تحویل قبلہ کے بعد) سب سے پہلے جو نماز بیت اللہ کی طرف رخ کرکے پڑھی گئی وہ عصر کی نماز تھی، لوگوں نے آپﷺکے ساتھ نماز پڑھی ، پھر اس کے بعد ایک شخص کا گزر ( جس نے آپ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تھی ) ایک مسجد والوں کے پاس سے ہوا ، اس حال میں کہ وہ رکوع کی حالت میں تھے ، اس نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے(ابھی)رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کعبہ کی طرف رخ کر کےنماز پڑھی ہے یہ سنتے ہی وہ لوگ نماز ہی میں کعبہ کی طرف پھر گئے اور جب آپﷺ بیت المقدس کی طرف نماز پڑھا کرتے تھے تو یہودی اورعیسائی خوش تھے جب آپﷺ نے اپنا منہ کعبہ کی طرف پھیر لیا تو اُنہوں نے بُرا مانا ۔ زہیر کہتے ہیں کہ ہم سے ابو اسحاق نے بیان کیا کہ اُنہوں نے براء رضی اللہ عنہ سے اسی حدیث میں اس بات کا ذکر بھی کیا ہے کہ ہم ان لوگوں کے بارے میں کیا کہیں جو تحویل قبلہ سے پہلے شہید یا فوت ہو گئے تھے کہ ( انہیں نماز کا ثواب ملا یا نہیں ) تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری کہ اللہ تمہارے ایمان (نماز) کو ضائع کرنے والا نہیں ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment